21

طلبا کی جدوجہد رنگ لے آئی، بنگلا دیشی سپریم کورٹ نے کوٹا سسٹم پر عملدرآمد روکدیا

ڈھاکا(تہذیب ڈیجیٹل میڈیا) بنگلا دیش کی عدالت نے سرکاری ملازمتوں کے کوٹا سسٹم کو بحال کرنے کے نچلی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا۔ بنگلادیش میں طلبا کی سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف مظاہروں میں 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور طلبا کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا گیا ہے۔تاہم آج سپریم کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلے میں کوٹا سسٹم پر عمل درآمد رکواتے ہوئے نچلی عدالت کے گزشتہ ماہ کوٹا بحال کرنے کے حکم کو معطل کردیا۔اٹارنی جنرل اے ایم امین الدین نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ غیر قانونی تھا۔اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ فیصلے میں سرکاری ملازمتوں کے کوٹے کو کم کرتے ہوئے سول سروس کی 5 فیصد ملازمتیں جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کے بچوں کے لیے اور 2 فیصد دیگر کیٹیگریز کے لیے مختص رہیں گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں