25

حکومت سے آج تین بجے مذاکرات ہیں، مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو ڈی چوک جائیں گے، حافظ نعیم

راولپنڈی(تہذیب ڈیجیٹل میڈیا) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے آج تین بجے حکومت کے ساتھ مذاکرات کو دھرنے کی کامیابی کی نوید قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو پھر ڈی چوک سمیت مختلف مقامات پر دھرنا دے کر شاہراہیں بند کردی جائیں گی جبکہ ملک بھر میں شٹر ڈان اور پہیہ جام بھی ہوگا۔ لیاقت باغ میں دھرنے کے پانچویں روز بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پوری قوم نے دھرنے سے امیدیں وابستہ کررکھی ہیں، سوشل میڈیا ایک پلیٹ فارم ضرور ہے مگر عملی جدوجہد بھی ضروری ہوتی ہے اور جماعت۔اسلامی دونوں محاذوں پر کامیابی حاصل کررہی ہے یہ پروپیگنڈا کیا جاتا ہے کہ حکومت کیا کرے آئی ایم ایف سے معائدہ کرلیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کا تاثر جھوٹ اور فراڈ ہے، ہم بتاتے ہیں حکمران اپنے اخراجات کم کریں تیرہ سو سی سی گاڑیوں میں بیٹھیں، پیٹرول کم استعمال کریں اپنی عیاشیاں ختم کریں اس سے قومی خزانے کو بہت بچت ہوگی، پچیس کروڑ عوام کو ظلم برداشت کرنے اور اسے انکی تقدیر کا سبق نہ پڑھائیں جب وزیر اعظم جرنیل اور وزرا تیرہ سو سی سی گاڑیاں استعمال کریں گے صرف پیٹرول کی مد میں 300 ارب تک کی سالانہ بچت ہوگی۔حافظ نعیم نے کہا کہ بڑی گاڑیاں فروخت ہونگی تو اس سے ڈیڑھ ہزار ارب کی بچت ہوگی۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھاکہ تنخواہ داروں پر ٹیکس کی لگایا گیا، جسے ختم کرنا ہوگا، بیس ایکڑ والے پر ٹیکس نہ لگا مگر اس سے زیادہ کی اراضی والوں پر تو ٹیکس لگانا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کمیٹی کو بتادیں کہ ٹیکس کہاں سے وصول کرنا ہے، حکومت سود کی لعنت کو بتدریج ختم کرے تو ساڑھے آٹھ ہزار ارب سود کی بجائے پانچ ارب سود ہو جائے گا جسے مکمل ختم کیا جاسکے گا۔حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ دھرنے کا مقبول نعرہ ڈی چوک ہے اگر مذاکرات میں دو نمبری کی تو دھرنے والوں کی یہ خواہش پوری کردیں گے اور کنٹینر ہمارا راستہ روک نہیں سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جماعت اسلامی کے لیے کچھ نہیں چاہیے مگر مطالبات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، قوم کو حق دے دو ورنہ گھٹنے ٹیکنے پڑیں گے، اب بھی وقت ہے کہ آئی پی پیز سے جھوٹ پر مبنی معائدے ختم کرو، کیا 2019 میں کیا آئی پی پیز پر بات نہیں ہوئی تھی جب پھوگ استعمال کرکے امپورٹڈ فیول چارج کرتے ہو تو ایسے معاہدے کی کیا قانونی اہمیت ہے۔ سرے سے ناجائز معاہدے کینسل کیے جائیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں