26

حکمرانوں کیلئے سیدھا راستہ یہی ہے کہ مطالبات تسلیم کرلیں، حافظ نعیم الرحمان

اگر مذاکرات میں سچ جھوٹ اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنا ہے تو پھر میڈیا کے سامنے مذاکرات کرلو، دھرنے کے شرکاء سے خطاب

راولپندی(تہذیب ڈیجیٹل میڈیا) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ دھرنے سے پچیس کروڑ عوام اور اوور سیز پاکستانیوں نے امیدیں باندھ لی ہیں، امریکہ اور اسرائیل دہشت گرد ہیں، اسلامی ممالک پر ان کے غلام مسلط ہیں عوام ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔ لیاقت باغ میں ساتویں روز کے دھرنے کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ دھرنا جاری رہے گا، حکمرانوں کے لیے سیدھا راستہ یہی ہے کہ وہ مطالبات تسلیم کرلیں ورنہ ہم پھر دو دن بعد لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، اگر مذاکرات میں سچ جھوٹ اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنا ہے تو پھر میڈیا کے سامنے مذاکرات کرلو۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یہ سمجھا ہو گا کہ یہ ایک دن رک کر چلے جائیں گے اور بعد میں کہیں گے یہ پچیس کروڑ لوگوں کا حق چاہیے مگر آپ نے اس دھرنے کو کامیاب اور تاریخی دھرنا دیا بنا رکھا ہے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی بھی بڑے شوق اور توجہ سے آپ کو دیکھ رہے ہیں حالات بدل رہیہیں کوئی تبدیلی رونما ہو سکتی ہے، آپ سب نے مل کر فیصلہ کیا کہ ہم بجلی کے گرائے گئے بموں کو روکیں گے، فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، لاکھوں لوگ بیروزگار ہو رہیہیں، تاجر بھی پریشان ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے چند لوگ اس لوٹ مار میں شامل ہیں، جماعت اسلامی ایک سیاسی حقیقت بن کر ابھری ہے، کے پی، سندھ اور بلوچستان سے لوگ اس تحریک میں شامل ہو رہے ہیں۔ جب ہم آئے تھیتو ارد گِرد کے لوگ پریشان تھے مگر جب وہ آپ کو دیکھتے ہیں تو پوری آبادی آج ہمارے ساتھ کھڑی ہوگئی ہے۔ جماعت اسلامی ایک سنجیدہ جماعت ہے اس نے یہ بیڑہ اٹھایا ہے جو بجلی کے بل ہیں اںکو کم کروانا ہے آئی پی پیز کے دھندے کو پاکستان کے عوام کی جان چھڑانی ہے، یہ وڈیرہ شاہی مائنڈ سیٹ سے سیاسی جماعتوں کو یرغمال بناتے ہیں۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ یہ شاہ خرچیاں بیوروکریسی کی صورت میں ہے ، سیاستدانوں، فوج کے جرنیلوں کی صورت میں ہیں، انہوں نے ہر ادارے کو تباہ کیا ہے، پھر کہتے ہیں کہ یہ ادارے پی آئی اے ، ریلوے اسٹیل ملز کو فروخت کر دیں، کوئی انڈسٹری لگانا چاہتا ہے تو اس کو مشکلات سے دوچار کر دیا جاتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں